اللہ تعالیٰ کا وجود
اللہ تعالیٰ کی ذات واجب الوجود (جس کا ہونا ضروری)ہے۔ وہ یقینا موجود ہے ، اس کے وجود میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔ وہ ازلی ہے کیو نکہ اسکی ابتدا نہیں ہے۔ ہمیشہ سے ہے ، اسکی انتہانہیں ہے وہ ہمیشہ رہے گا۔اسکے وجود پربے شمار دلائل ہیں ، جن سے ا س کا وجود ثابت ہوتا ہے۔
اس دنیا میں 2 قسم کی چیزیں ہیں : 1 انسان کی بنائی ہوئی چیزیں جیسے کاغذ،کتاب، مدرسہ مکان وغیرہ ان کو مصنوعاتِ انسانی کہتے ہیں۔
2اللہ سبحا نہٗ و تعالیٰ کی بنائی ہوئی چیزیں جیسے زمین،آسمان، چاند ، سورج، ستارے،دریا، پہاڑ، رات اور دن وغیرہ۔ ان کو مصنوعاتِ الٰہی کہتے ہیں۔
جب آپ کسی عمارت کو دیکھتے ہیں تو یقینا یہ اندازہ کر لیتے ہیں کہ اس کابنانے
والاکوئی ضرورہے یا جب کوئی کتاب پڑھتے ہیں توآپ کو معلوم ہو جاتا ہے کہ اس کالکھنے والاکوئی ضرور ہے۔ اسی طرح زمین، آسمان، چاند اور سورج وغیرہ کو دیکھتے وقت بھی انسان کے دل میں یہ خیال آناچاہئے کہ اس کا بھی کوئی بنانے والا ضرورہے۔ بس جس نے زمین و آسمان اور دیگر مخلوق کو بنایا ہے وہی اللہ ہے اور وہ اب بھی سورج، چاند وغیرہ کوپہلے ہی کی طرح چلارہاہے۔ لہٰذا وہ اللہ تعالیٰ اب بھی موجودہے۔
فرمانِ الٰہی ہے :۔ (ترجمہ)1’’کیا(اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ)کے وجودمیںبھی شک ہوسکتاہے؟جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایاہے۔‘‘(ابراہیم 14:آیت10)
2’’اللہ وہی تو ہے جس نے آسمانوں، زمین اوران کے درمیان کی تمام چیزوں کو 6 دن میں بنایاہے۔‘‘( السجدہ 32 : آیت 4)دنیا کی تمام چیزیں اللہ کر یم کے وجو د کو ثابت کرتی ہیں ان پر غور کرکے اللہ ربّ ا لعزّت کی ہستی کو پہچانئے۔ یہ زمین جس پر آپ دن رات چلتے ہیں، اس کے متعلق اللہ کریم فرماتے ہیں:۔ (ترجمہ)’’ہم نے ہی زمین کو بچھایاہے، توہم کیا ہی خوب بچھانے والے ہیں۔ ‘‘ ( الذّٰ ر یٰت51 : آیت48)
زمین کے فرش میں 2 متضاد اوصاف نرم و سخت کاجمع کرنااللہ عزّوجل ہی کا کام ہے۔ نرم اتنی کہ ایک خلال کے تنکے یا ناخن سے کھودنا شروع کر دیں تو برابر کھدتی چلی جائیگی۔ سخت(مضبوط) اتنی کہ بڑے بڑے قلعوں، محلات اور بلندوبالا پہاڑوں کے بوجھ اٹھانے کے باوجود کہیں سے کمزور نظر نہیں آتی۔ یہ ساری اللہ تعالیٰ کے وجود کی واضح نشانیاں ہیں۔
No comments:
Post a Comment